
عالمی تبلیغی جماعت کے مرحوم امیر حاجی عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ تبلیغی جماعت کے بانی مولانا الیاس کاندھلیانوی کی دعوت سے متاثر ہوئے اور 1944 میں جماعت میں شمولیت کی اور تاحیات تبلیغ میں گزارنے کا فیصلہ کیا اور مولانا الیاس کی وفات تک ان سے جڑے رہے۔
حاجی عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ نے 1947 میں پاکستان کے قیام کے بعد اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ بھارت سے ہجرت کی اور رائیونڈ میں ریلوے اسٹیشن کے قریب مدرسہ عربیہ کی بنیاد رکھی۔
میرے حاجی صاحب عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ کے مکمل حالات زندگی کے حوالے سے ان کے خادم خاص اور سفر حضر کے ساتھی مولانافہیم خان کی مرتب کردہ کتاب ہے حاجی عبدالوہاب مرحوم کی سوانح حیات کے حوالے سے اس سے بہترین کتاب میری نظر سے نہیں گزری ۔درج ذیل لنک پر کلک کریں اور مولانافہیم خان کی مرتب کردہ کتاب میرے حاجی صاحب کامطالعہ کریں مجھے قوی امید ہے کہ آپ کو مکمل کتاب پڑھے بغیر چین نہیں آئے گا۔