اپنے مادر علمی سے جوانسان بطور پرنسپل بی پی ایس 20میں ریٹائر ہوا

    مادر علمی میں پرائمری ٹیچنگ کورس کے طالب علم سے پرنسپل بی پی ایس 20تک کاسفر    
                 ہدیہ تبریک  حافظ سرفراز خان ملکیارہری پور
Abdulqadoos azad ex-EDO Haripur Principal retired RPDC Haripur

ممتازماہرتعلیم سابق ایگزیکٹوڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرنسپل ریجنل پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر(آرپی ڈی سی ) عبدالقدوس آزادکے لیے یہ بات یقیناًبہت بڑااعزاز ہے کہ جس ادارے میں پرائمری ٹیچنگ کا کورس کرکے اپنے تدریسی سفر کاآغاز کیا تھا اسی ادارے سے ٹیچنگ کیڈر زمیں آفیسر زکے اعلیٰ ترین گریڈبی پی ایس 20پرنسپل کی پوسٹ سے ریٹائر ہوئے ہیں۔
عبدالقدوس آزاد صاحب 26ستمبر196کوعلاقہ تناول کے گاؤ ں انورہ میں پیداہوئے آپ کے والد محتر م مولانا محمد یوسف ایک مذہبی سکالر تھے اور جامع مسجد انورہ میں امام وخطیب کے فرائض سرانجام دیتے تھے آپ کل آٹھ بھائی ہیں دو کو چھوڑ کر سب بھائی پیشہ معلمی (پرائمری ٹیچر سے کالج اساتذہ تک)سے وابستہ ہیں پرائمری تعلیم گاؤں کے اکلوتے پرائمری سکول انورہ میں حاصل کی پرائمری تعلیم مکمل کرنے کے بعد مڈل سکول لالو گلی میں داخلہ لیا اسی دوران تربیلہ ڈیم کی وجہ سے انھیں اپنے آبائی علاقہ سے نقل مکانی کرنا پڑی او ردیگر متاثرین تربیلہ ڈیم کی طرح آپ بھی کھلابٹ ٹاؤن شپ میں آکر آبادہوگئے۔چونکہ ان کے خاندان کے ذیادہ تر لوگ درس وتدریس کے شعبے سے منسلک تھے گھر میں ہروقت پڑھنے پڑھانے اور مطالعے کارجحان عام تھا اس لیے فطرتی طور پر ان کی رغبت بھی اس طرف پیداہوگئی میٹرک کے بعد80۔ 1979میں ان کے بڑے بھائی پروفیسر محمد وارث صاحب نے انھیں پی ٹی سی کورس کے لیے ٹیچرز ٹریننگ سکول ہری پور میں داخل کروادیااس زمانے میں اساتذہ کی تر بیت کے لیے قائم اداروں میں زیر تربیت طلبہ کو اقامتی اداروں میں قیام اور ریگولر ٹریننگ ضروری تھی شاید یہی سبب تھا کہ مقامی ہونے کے باوجود سرسید ہاسٹل یا شبلی ہاسٹل میں رہنا لازمی تھا اس وقت پچہتر روپے ماہوار ہر ٹرینی کو معاوضہ ملتا تھا جس سے میس کے اخراجات پور ے ہوجاتے تھے اس وقت ممتاز ماہر تعلیم، مذہبی سکالر اور صوفی منش انسان قاضی بشیر الدین مرحوم مذکورہ ادارے کے پرنسپل تھے ان کی معیت میں عتیق الرحما ن صدیقی مرحوم،پروفیسر محمد دین، فزیکل انسٹرکٹر محمد اصغراور قاضی بیدار صاحب جیسی کرشماتی شخصیات تھیں جنھوں نے دوران تربیت ہی طلبہ کے ذہنوں کو ہمیشہ کے لیے پیشہ معلمی سے وابستگی کے لیے تیار کردیا – 1992میں جامعہ پنجاب سے ایم ایڈکیا لہذااس کے بعد انھوں نے اپنی ساری تعلیم ایف اے، بی اے،ایم اے ہسٹری،ایم اے پولیٹیکل سائنس،ایم اے اسلامیات پرائیویٹ طور پر کی اس زمانے میں ٹریننگ کے فورًا بعد ملازمت مل جایاکرتی تھی یہی وجہ ہے کہ تیس ستمبر کو ان کا کورس مکمل ہوااور یکم اکتوبر 1980سے گورنمنٹ پرائمری سکول بدھوڑہ میں بطور پی ٹی سی ٹیچر تقرری بھی ہوگئی تیرہ سال تک پی ٹی سی پوسٹ پر کام کرنے کا موقع ملا1993میں سی ٹی پوسٹ پر گورنمنٹ مڈل سکول کھبل میں تقرری ہوگئی بطور سی ٹی پانچ سال تک کھبل،کرپلیاں،ہائی سکول نمبر1اور ہائی سکول سیکٹرنمبر2کھلابٹ میں فرائض کی ادائیگی کا موقع ملا1998میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ایس ایس ٹی پوسٹ پر پروموشن ہوگئی بطور ایس ایس ٹی گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ نجیب اللہ اور گورنمنٹ ہائی سکول سیکٹر نمبر2کھلابٹ میں کام کیا اور پھرچار سال بعد ہی 2002میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پرنسپل (بی پی ایس 18)کی پوسٹ پر سلیکشن ہوگئی بطورپرنسپل پہلی تعیناتی گورنمنٹ ہائی سکول آلولی میں ہوئی اس کے بعد گورنمنٹ ہائی سکول سیکٹرنمبر2اور گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 4کھلابٹ میں بطور پرنسپل تعینات رہے اس وقت کے حالات میں موزوں تصور کرکے ای ڈی او ایجوکیشن لگایا گیا تاہم یہ بات درست ہے کہ ساڑھے نو ماہ بعد ہی اس سسٹم میں اپنے آپ کو مس فٹ محسوس کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ای ڈی او شپ چھوڑ کر واپس پرنسپل کی پوسٹ پر آگئے۔18اگست 2020ء کو انھیں بی پی ایس 20میں ترقی دے کر پرنسپل ریجنل پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر(آرپی ڈی سی )تعینات کردیا گیا۔ جہاں سے آپ اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 26ستمبر2022کو باقاعدہ طور پر ملازمت سے سبکدوش ہوگئے ہیں۔
اللہ کریم سے دعاہے کہ ان کی خدمات کو شرف قبولیت عطا فرماکر ان پر دارین میں اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے آمین

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *