انٹرمیڈیٹ امتحانات 7 مئی سے شروع، پشاور بورڈ کے تحت 6 اضلاع میں 1 لاکھ 30 ہزار طلبہ شریک ہوں گے

Riaz khan commissioner Peshawar and chairman BISE Peshawar addressing press conference regarding arrangment for the conduction of HSSC (intermediate) exam 2025
Riaz khan commissioner Peshawar and chairman BISE Peshawar addressing press conference regarding arrangment for the conduction of HSSC (intermediate) exam 2025

بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود نے کہا کہ صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق میٹرک امتحان کی طرح انٹرمیڈیٹ امتحان میں بھی طلبہ کو پر اعتماد اور پرسکون ماحول فراہم کیا جائے گا طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نقل کی روک تھام کے لیے بھی کوششیں جاری رکھیں جائیں گی طلبہ کو کسی صورت ہراساں نہیں کیا جائے گا بلکہ ان کو امتحان کے دوران پرسکون ماحول فراہم کیا جائے گا میٹرک امتحان کی طرح 7 مئ سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ امتحان میں بھی سہولیات کی فراہمی کے لیے ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو زمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں، امتحانی اوقات کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے چیف ایگزیکٹو پیسکو سے باقاعدہ درخواست کی گئی ہے میٹرک کے امتحان کی طرح انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں بھی بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے گی انٹرمیڈیٹ امتحان میں پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام 6 اضلاع پشاور، چارسدہ، چترال اپر، چترال لوئر، قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے 420 امتحانی مراکز میں ایک لاکھ تیس ہزار طلبہ امتحان دیں گے جس کے لیے 4500 امتحانی عملہ تعینات ہوگا عملے کی تعیناتی شفاف طریقے سے ڈیجٹل قرعہ اندازی کے زریعے کی گئی جس کے مطابق پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام 43 کلسٹرز بنائیں جائیں گے، ایک کلسٹر دس سے بارہ کالجز پر مشتمل ہوگا، کلسٹر کا باہمی فاصلہ تین کلومیٹر تک ہوگا یعنی 3 کلومیٹر تک جتنے بھی کالجز دائرے میں آئینگے وہ اس کلسٹر کا حصہ ہونگے ہر کلسٹر میں دس سے پندرہ امتحانی ہال ہونگے ہر سنٹر میں دو سو تک طلبہ امتحان دے سکیں گے تمام کلسٹر کے طلبہ آپس میں مکس کردیں جائیں گے ابتدائی طور پر تین اضلاع میں کلسٹر سسٹم نافذ ہوگا جن میں پشاور، چارسدہ اور قبائلی ضلع خیبر شامل ہیں قبائلی ضلع مہمند، چترال اپر اور چترال لوئر میں امتحانی مراکز کا ایک دوسرے سے فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے کلسٹر سسٹم نافذ نہیں ہوگا کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود نے مزید کہا کہ میٹرک کے امتحان میں شفافیت برقرار رکھنے اور نقل کی روک تھام کے حوالے سے 80 فیصد سے زیادہ کامیابی حاصل ہوئی اور حاصل تجربات کی روشنی میں مزید کوششیں کی جائیں گی تاکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں بھی شفافیت برقرار رکھی جاسکے کلسٹر سسٹم کے نفاذ کے لیے پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین سے باقاعدہ مشاورت کی گئی اور ان کی رضامندی سے کلسٹر سسٹم نافذ کیا گیا ہے انہوں نے میٹرک امتحان کے دوران شفافیت برقرار نہ رکھنے والے اہلکاروں اور تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا انہوں کو طلبہ کو خصوصی پیغام دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اپنے لیے صحیح راستے کا تعین خود کرنا ہے اور آنے والی نسل کو تباہی سے بچانا ہے انہوں نے طلبہ کو تاکید کی کہ شارٹ کٹ اور نقل کا راستہ اختیار کرنے سے گریز کریں اور محنت کا راستہ اختیار کریں تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *