انجمن اسلامیہ ہری پور
انجمن اسلامیہ کے قیام کا محرک ایک لاوارث لاش کی تدفین میں بے حرمتی کا واقعہ بناجومیونسپل کمیٹی کے خاکروبوں نے شہر کے گندے پانی کے نالے سے نہلا کر کپڑوں میں لپیٹ کر گڑھے میں دفن کردی تھی۔
اس افسوس ناک واقعے کے بعدہری پورکے پڑھے لکھے اور صاحب حیثیت افراد نے 19اپریل 1932میں انجمن اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔
بانی ممبران
انجمن اسلامیہ ہری پورکے بانی ممبران میں مندرجہ ذیل شخصیات شامل تھیں
۱۔ بابو امام الدین صدر انجمن اسلامیہ
ٓآپ 1929میں ہری پور آئے اور جنرل مرچنٹ کی دکان کھولی اس سے پہلے آپ لاہور میں انجمن حمایت اسلامیہ کے امور میں دلچسپی لیتے رہے اسی تجربے کی بناپر آپ نے ہری پور میں انجمن اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔
۲۔ماسٹر مظفرالدین سیکرٹری انجمن اسلامیہ
آپ درزی خاندان سے تعلق رکھتے تھے آپ مخلص سیاسی وسماجی کارکن تھے ان پڑھ ہونے کے باوجود قابلیت اور اخلاص کی بدولت انجمن کے سیکرٹری منتخب ہوتے رہے۔
۳۔لالہ اکبر خان قریشی
ٓآ پ کاتعلق ہری پور شہر کے معروف قریشی رسالداریاں خاندان سے تھا آپ تین چاربار صدر منتخب ہوئے۔
۴۔بابوعبدالعزیز
آپ ماسٹر مظفرالدین کے چھوٹے بھائی تھے محکمہ ڈاک سے پوسٹ ماسٹرکی پوسٹ سے ریٹائر ہوئے آپ انجمن کے مستعد اور مستقل ممبرتھے
۵۔حاجی لعل دین خلف مستری فضل دین۔ٹھیکہ دار ٹانگہ ہائے انجمن کے سرگرم کارکن رہے خاکسار تحریک میں بھی گہری دلچسپی لیتے تھے۔
۶۔خٹک خاندان سے سیٹھ عبدالرحمان (والدسیٹھ عبدالحمید)ملک عبدالرحمان، لوہاروں کے خاندان سے مستری فقیر محمد اور تیلی خاندان سے منشی بہادرخان نے انجمن کی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اسی طرح حاجی اللہ دتہ صراف نے بطور خزانچی اور بعد میں کچھ عرصہ تک بطور صدربھی خدمات سرانجام دیں۔
۷۔سابق چیئرمین میونسپل کمیٹی امین خان ترین ربع صدی سے زیادہ عرصے تک انجمن اسلامیہ کے صدر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیتے رہے ان کی وفات کے بعد 1998سے ان کے فرزند سابق ناظم یونین کونسل شمالی شاہد امین خان ترین انجمن اسلامیہ کے صدر کی حیثیت سے چوک جامع مسجد مین بازار اور یتیم خانے کے انتظام وانصرام کافریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔
انجمن کے اغراض ومقاصد
۱۔مسلمانوں کی مذہبی، اخلاقی، تعلیمی اور اقتصادی حالت کی بہتری
۲۔قرآن وحدیث اور فقہ کی تعلیم کاانتظام کرنا
۳۔شریعت کی پابندی کی ترغیب
۴۔
مسلمانوں کواتحادوتنظیم کی دعوت
۵۔اوقاف اسلامیہ کی نگرانی
۶۔لاوارث مردوں کی تجہیز وتکفین
انجمن کے کارنامے
۱۔چوک جامع مسجد مین بازار ہری پورکی تعمیر
اس مسجد کو انجمن اسلامیہ نے 1933-34میں دومنزلہ وسیع عمارت کی شکل میں تعمیر کردیا۔مسجد کوخودکفیل بنانے کے لیے مسجد کے نیچے چند دکانیں بھی تعمیر کردیں۔محکمہ اوقاف نے 15مارچ 1959کواس مسجد کواپنی تحویل میں لے لیا۔دکا نوں کی آمدن محکمہ اوقاف کوجاتی ہے تاہم مسجد کے اخراجات چندے سے پورے کیے جاتے ہیں۔مسجد کے صدر شاہد امین خان ترین ہیں۔
۲۔عیدگاہ ہری پور
انجمن اسلامیہ کادوسرااہم کارنامہ ریلوے اسٹیشن ہری پورکے نزدیک وسیع وعریض اورشاندار عیدگاہ کی تعمیر ہے اس کے لیے زمین سابق چیئرمین میونسپل کمیٹی ہری پور امین خان ترین کے ماموں اور اشرف خان ترین کے والد غلام جان خان ترین رئیس آف پانڈک نے مفت دی تھی اور بنیاد نواب خانی زمان خان والئی ریاست امب نے 15دسمبر1933کو رکھی اور تین ہزارروپے عطیہ دیا۔
۳۔یتیم خانہ
ریلوے روڈ پر صدیق اکبر چوک کے قریب یتیم خانے کاقیام بھی انجمن اسلامیہ کارنامہ ہے اس یتیم خانے کی عمارت کی بنیاد نواب فریدخان والئی ریاست امب نے 14مئی 1944کو رکھی اور تعمیر کے لیے دس ہزارروپے عطیہ دیا۔
اس یتیم خانے میں بچوں کو درزی،بڑھی کے کام، چمڑے کے بکس اور سوٹ کیس بنانے کی تربیت دی جاتی تھی۔
انجمن اسلامیہ کے موجودہ صدر شاہدامین خان ترین کے مطابق یتیم خانے میں اس وقت بھی 33بچے رہائش پذیر ہیں جن کے تمام اخراجات انجمن کی طر ف سے برداشت کیے جاتے ہیں۔
۴۔مہاجرین کی آبادکاری
انجمن نے قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے پاکستان آنے والے مہاجرین کی آبادکاری میں بھی اہم کرداراداکیا۔
۵۔مسلم تجارتی کمپنی لمیٹڈ
تجارت اور اقتصادیات کے ضمن میں مسلم تجارتی کمپنی لمیٹڈ 5فروری 1935میں بنائی گئی لیکن کامیاب نہ ہوسکی۔
۶۔مسلم گرلز سکول کا اجراء
انجمن کے تمام ممبران کی مشترکہ کوششوں سے صوفی عبدالعزیز جوائنٹ سیکرٹری انجمن کی زیرنگرانی مسلم گرلز سکول کااجراء 1938میں کیاگیا۔
۷۔ماڈرن پبلک سکول کااجراء
انجمن کے رکن علامہ ابوالخیرنے اپنی ذمہ داری پر یکم جولائی 1966کواپنی ذاتی خرچ سے انگریزی سکول ماڈرن پبلک سکول کااجراء کیاجوہری پور کا پہلا انگریزی میڈیم سکول کہلاتاہے۔
۸۔مال مویشی منڈی
لالہ اکبر خان قریشی نے اپنی زمین مفت دے کر مویشی منڈی کااجراء کیابعدازاں یہ منڈی ڈسٹرکٹ بورڈ ہزارہ نے اپنی تحویل میں لے لی۔
نوٹ۔اس مضمون کی تیاری میں تاریخ ہزارہ مصنفہ ڈاکٹر شیربہادرخان پنی سے مدد لی گئی ہے(مضمون نگار۔حافظ سرفرازترین)