سابق پرنسپل ڈاکٹر سردار تیمور خان کا انٹرویو: ایک استاد، رہنما اور منتظم کی کہانی

Dr sardar Tamour khan retired principal GHSS Kakotari interview with sarfraz tareen
Dr sardar Tamour khan retired principal GHSS Kakotari interview with sarfraz tareen

سابق پرنسپل ڈاکٹر سردار تیمور خان سے ایک خصوصی نشست
تعلیم نامہ کی جانب سے ہم ایک ایسے استاد، منتظم، رہنما اور سماجی شخصیت سے ملاقات کا اعزاز حاصل کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی تین دہائیوں سے زائد تدریسی و انتظامی خدمات سے ضلع ہری پور میں تعلیمی میدان کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر سردار تیمور خان نہ صرف ایک ماہر تعلیم اور کامیاب منتظم ہیں بلکہ سکاؤٹنگ، کھیلوں، اساتذہ کی تنظیمی جدوجہد اور نصابی ترقی میں بھی سرگرم رہے ہیں۔ ان سے ہونے والی اس نشست میں ہم نے ان کی ذاتی، تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی کے کئی پہلوؤں پر گفتگو کی، جو قارئین کے لیے نہ صرف معلوماتی ہے بلکہ نوجوان اساتذہ اور طلبہ کے لیے مشعل راہ بھی ہو سکتی ہے۔

سوال: سردار تیمور خان کی ابتدائی زندگی اور تعلیمی پس منظر کیا ہے؟
جواب: میرا تعلق گاؤں پھرہالہ سے ہے اور میری قوم کڑلال ہے۔ میں ۱۵ اکتوبر ۱۹۵۹ء کو پیدا ہوا۔ ابتدائی تعلیم میں نے گورنمنٹ پرائمری سکول پھرہالہ سے حاصل کی۔ بعد میں ہم کراچی منتقل ہو گئے جہاں میں نے چونسر ویلج سکول اور بعد ازاں بیگم رفیعہ چوہدری پاکستان نیوی سکول سے میٹرک کیا۔ ایف ایس سی اسلامیہ کالج کراچی سے کیا اور بی ایس سی کی ڈگری کراچی یونیورسٹی سے حاصل کی۔ بی ایڈ جامعہ ملیہ سے اور ماسٹرز پولیٹیکل سائنس میں جامعہ کراچی سے مکمل کیا۔

سوال: آپ نے تدریسی پیشے میں قدم کیسے رکھا؟
جواب: میری تعلیمی قابلیت کو دیکھتے ہوئے کسی نے مجھے سائنس ماسٹر کے طور پر سکول میں بھرتی ہونے کا مشورہ دیا۔ اس وقت سائنس گریجویٹس کم تھے اس لیے مجھے باآسانی ان ٹرینڈ ایس ای ٹی سائنس (بی پی ایس ۱۵) کی پوسٹ پر بھرتی کرلیا گیا۔ میری پہلی تعیناتی ۱۶ اکتوبر ۱۹۸۶ء کو گورنمنٹ ہائی سکول بھیرہ (خانپور) میں ہوئی۔

سوال: بطور ڈپٹی ڈی ای او آپ کی کیا خدمات رہیں؟
جواب: مجھے ۴ فروری ۲۰۰۲ء کو ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ہری پور تعینات کیا گیا۔ میرے دور میں میں نے پرائمری سطح پر انگلش میڈیم کلاسز کا آغاز سات سکولوں میں کیا۔ اساتذہ کی تنخواہوں کو مینوئل سے کمپیوٹرائزڈ نظام میں منتقل کیا اور جی پی فنڈ کی فوری یکمشت ادائیگی کا نظام رائج کیا۔

سوال: آپ کی تنظیمی سرگرمیوں اور قیادت کے بارے میں بتائیں؟
جواب: میں نے ۱۹۸۹ء میں سائنس ٹیچرز ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی اور دس سال تک ضلعی اور ڈویژنل سطح پر قائد رہا۔ آل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے الیکشن میں حصہ لے کر دو بار تحصیل ہری پور کا جنرل سیکرٹری منتخب ہوا۔ ۱۹۹۹ء میں مجھے ہیڈ ماسٹرز ایسوسی ایشن کا ضلعی صدر منتخب کیا گیا۔ ۲۰۱۰ء میں سینئر سٹاف ایسوسی ایشن کا صدر اور ۲۰۲۰ء میں ایس او اے کا چیئرمین منتخب ہوا۔

سوال: کھیل اور سکاؤٹنگ کے میدان میں آپ کا کردار کیسا رہا؟
جواب: میں نے ہمیشہ کھیلوں اور سکاؤٹنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ۲۰۱۶ء سے ۲۰۱۸ء تک مجھے ضلعی ٹورنامنٹ سیکرٹری اور ۲۰۱۷ء میں صوبائی سپورٹس سیکرٹری منتخب کیا گیا۔ میں باسکٹ بال ایسوسی ایشن کا ضلعی چیئرمین بھی ہوں۔ سکاؤٹنگ میں ایڈوانس کورسز، ووڈ بیج اور ری یونین ٹریننگ مکمل کیں۔

سوال: آپ کو تعلیمی اور سماجی خدمات پر کن اعزازات سے نوازا گیا؟
جواب: مجھے میری تعلیمی و انتظامی خدمات پر کئی بار تعریفی اسناد اور ایوارڈز ملے۔ ۲۰۰۳ء میں پہلی مرتبہ ضلعی سطح پر پرائمری سکولز ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا۔ میری کوششوں سے انگلش میڈیم کلاسز، تنخواہوں کی کمپیوٹرائزیشن اور جی پی فنڈ کی یکمشت ادائیگی ممکن ہوئی۔

سوال: آپ کے خاندان کا تعلیمی اور پیشہ ورانہ پس منظر کیسا ہے؟
جواب: میرے بڑے بھائی میجر جنرل ریٹائرڈ جہانگیر خان (تمغہ امتیاز ملٹری) آج کل نسٹ یونیورسٹی میں پرو ریکٹر ہیں۔ میرے بیٹے سردار فہد اللہ خان پاک آرمی میں کیپٹن ہیں، سردار سمیع اللہ نسٹ میں ملازم ہیں اور چھوٹا بیٹا سردار کلیم اللہ ہری پور یونیورسٹی سے بی ایس ایگریکلچر کر رہا ہے۔ میری بیٹی ایم ایس سی کرنے کے بعد ورکنگ فاکس گرامر سکول میں تدریسی فرائض انجام دے رہی ہے۔

سوال: ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کی سرگرمیاں کیسی ہیں؟
جواب: اگرچہ میں ۱۶ مارچ ۲۰۲۰ء کو ریٹائر ہوچکا ہوں لیکن میری سرگرمیاں آج بھی جاری ہیں۔ میں سماجی، تعلیمی اور تنظیمی معاملات میں ہمیشہ کی طرح فعال ہوں۔ کام کرنے کا جذبہ اب بھی جوانوں سے بڑھ کر ہے۔

#ڈاکٹر_سردار_تیمور_خان #انٹرویو #ہری_پور #تعلیم_نامہ #اساتذہ_کے_لیے #سکول_لیڈرشپ #سکاوٹنگ #سپورٹس_ایجوکیشن #سائنس_ٹیچر #پرنسپل

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *